
تصانیف
نحومیرمع اجراےقواعد میں بعض بحثیں اورترکیبیں ایسی بھی شامل ہیں جن کی تلاش وجستجو میں بڑی بڑی کتابوں کی ورق گردانی کرنی پڑتی ہےکیوں کہ علم نحو کی عام کتابیں ان مباحث اور ترکیبات سے خالی ہیں،اس لحاظ سے یہ کتاب بہت مفید اور معلومات افزا ہے۔
ابتدائی درجات کے طلبہ ،بلکہ فارغین اور نو آموز اساتذہ کےلیے بھی بہت مفید ، معلومات افزا اور کارآمدہے ، اس کتاب میں انھیں نحوی اصول وضوابط کے ساتھ بہت سی ایسی ترکیبیں ملجائیں گی جو ان کی مختلف علمی مشکلات کو بآسانی حل کردیں گی۔
اکثر درس کے بعد سہولیت ضبط کے لیے اس درس کا خلاصہ بھی پیش کر دیا گیا ہے تاکہ طلبہ آسانی کے ساتھ یاد کر سکیں اور اُن کی طبیعت پر بار گراں محسوس نہ ہو۔
مزید آسانی کے لیے ہر درس کے بعد معری عن الحرکات تدریبات بھی اس انداز میں پیش کیا گیا ہے کہ طلبہ مختلف جہتوں سے قواعد کو سمجھ سکیں اور از خود عبارت حل کر سکیں۔
نہ صرف باریک اور دقیق مسائل کو اس کتاب میں جگہ دی گئی ہے اور نہ صرف قواعد کا انبار لگایا گیا ہے بلکہ ہر قاعدے کی روشنی میں تداریب کے اندر جملے بھی دیے گئے ہیں تاکہ طلبہ اُن جملوں پر قواعد کو منطبق کر سکیں اور طلبہ کے ذہن کو پرکھنے کے لیےکچھ غلط جملے بھی درج کیے گئے ہیں تاکہ طلبہ صحیح اورغلط جملوں کے درمیان امتیازکرسکیں اوراپنے اندرعبارت حل کرنے کاجوہرپیداکرسکیں ،ہر تدریب سے پہلے کچھ جملوں کی ترکیبیں اس تدریب کے لیے مقدمۃ الجیش کی حیثیت رکھتی ہیں جو طلبہ کے لیے تفہیم تدریب کی راہ ہموار کرتا ہے۔
فہرست نحومیر مع اجرائے قواعد
فہرست بیان الاعراب
















بیان الاعراب ایک ایسا علمی شاہکار ہے جو متداول عربی کلمات اور ان کے صحیح اعرابی پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے،یہ کتاب باذوق طلبہ اورنوفارغین اساتذہ کے لیے انتہائی معلوماتی اور کارآمد ہے۔
اس کتاب میں کلمات کی ترتیب حروف تہجی کے اعتبار سے ہے ،اس سےطالب علم کو اپنا مطلوبہ کلمہ تلاش کرنا اور اس کی نحوی ترکیب معلوم کرنا کافی آسان ہے ۔
اس کتاب میں ایسےمشکل کلمات اور محاورات کا اعراب بھی بیان کیاگیا ہے جن کی نحوی ترکیب سمجھنےکے لیے طلبہ کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتااوربڑی بڑی کتابوں کی ورق گردانی کرنی پڑتی۔
اس کتاب کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں مندرج کلمات کی صرف ایک ترکیب بیان نہیں کی گئی ہے ، بلکہ عموماً کلمات کے مختلف پہلووں کا لحاظ کرکے اعراب بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
بیان الاعراب میں ان مغلق مفردات اور مشکل جملوں کو پیش کیا ہے جن کی ترکیبی حیثیت سے نو فارغ علما عموماً اور طلبہ خصوصًا نا واقف ہوتے ہیں، مثلاً ’’ أَیْضًا،بَیْتَ بَیْتَ،تَارَۃً، حقًّا،اِصْطِلَاحًا،شَرْحًا وَ بَسْطًا،جِدًّا،جَیِّدًا،صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، إِلَامَ‘‘ جیسے سیکڑوں الفاظ ہیں جو گاہے بگاہے عبارتوں میں آتے رہتے ہیں لیکن عام طور پر طلبہ ان کی ترکیبوں سے نا بلد ہوتے ہیں۔
اس میں بعض مقامات پر بیان اعراب کے ساتھ کلمہ کی حقیقت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہےاور ترکیب میں موقع محل کے لحاظ سے کہیں اختصار اور کہیں تفصیل سے کام لیا گیا ہے۔
بیشتر مثالوں کا اردو میں ترجمہ بھی درج کردیا گیا ہے،اس سے نو آموز طلبہ کو ترکیب سمجھنے میں کافی آسانی ہوسکتی ہے اور کہیں کہیں ترکیب کی وجہ سے ترجمہ سمجھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے ۔
نحومیر مع اجرائے قواعد پر علمائے کرام کی تقاریظ







